Thursday, September 18, 2025

Pity the nation

 Asher Butt

 السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ


تقریبا 89 سال پہلے وفات پانے والے خلیل جبران کی نظم ’’قابل رحم ہے وہ قوم‘‘ :

جیسے انہوں نے آج کے لیے لکھی ھو


 (ترجمہ : فیض احمد فیض)


قابلِ رحم ہے وہ قوم


جس کے پاس عقیدے تو بہت ہیں


مگر دل یقیں سے خالی ہیں


قابلِ رحم ہے وہ قوم


جو ایسے کپڑے پہنتی ہے

جس کے لیے کپاس

اُن کے اپنے کھیتوں نے پیدا نہیں کی


اورقابلِ رحم ہے وہ قوم


جو باتیں بنانے والے کو

اپنا سب کچھ سمجھ لیتی ہے

اور چمکتی ہوئی تلوار سے بنے ٹھنے فاتح کو

اپنا ان داتا سمجھ لیتی ہے


اور قابلِ رحم ہے وہ قوم


جو بظاہر خواب کی حالت میں بھی

ہوس اور لالچ سے نفرت کرتی ہے

مگر عالم بیداری میں

مفاد پرستی کو اپنا شعار بنا لیتی ہے


قابلِ رحم ہے وہ قوم


جو جنازوں کے جلوس کے سوا

کہیں اور اپنی آواز بلند نہیں کرتی

اور ماضی کی یادوں کے سوا

اس کے پاس فخرکرنے کا کوئی سامان نہیں ہوتا


وہ اس وقت تک صورتِ حال کے خلاف احتجاج نہیں کرتی

جب تک اس کی گردن

عین تلوار کے نیچے نہیں آجاتی


اور قابلِ رحم ہے وہ قوم


جس کے نام نہاد سیاستدان

لومڑیوں کی طرح مکّار اور دھوکے باز ہوں

اور جس کے دانشور

محض شعبدہ باز اور مداری ہوں


اور قابلِ رحم ہے وہ قوم


جو اپنے نئے حکمران کو

ڈھول بجا کر خوش آمدید کہتی ہے

اور جب وہ اقتدار سے محروم ہوں

تو ان پر آوازیں کسنے لگتی ہے


اور قابلِ رحم ہے وہ قوم


جس کے اہلِ علم و دانش

وقت کی گردش میں

گونگے بہرے ہو کر رہ گئے ہوں


اور قابلِ رحم ہے وہ قوم


جو ٹکڑوں میں بٹ چکی ہو اور جس کا ہر طبقہ

اپنے آپ کو پوری قوم سمجھتا ہو


خلیل جبران



 (from Khalil Gibran’s poem “Pity the Nation”, translated into Urdu by Faiz Ahmed Faiz and now rendered back into English):


Pity the Nation

(by Khalil Gibran, translated by Faiz Ahmed Faiz)


Pity the nation

that has many beliefs

but whose hearts are empty of faith.


Pity the nation

that wears clothes

for which the cotton was not grown

in its own fields.


Pity the nation

that takes the smooth-tongued talker

as its all in all,

and regards the glittering-sworded conqueror

as its provider.


Pity the nation

that despises greed and lust in dreams,

yet in waking life

makes self-interest its creed.


Pity the nation

that raises its voice only at funerals,

and has nothing to take pride in

except memories of the past.


It does not protest against tyranny

until the sword is laid upon its very neck.


Pity the nation

whose so-called politicians

are cunning and deceitful like foxes,

and whose intellectuals

are mere tricksters and jugglers.


Pity the nation

that beats the drums in welcome

for its new rulers,

and when they fall from power

hurls insults at them.


Pity the nation

whose men of knowledge and wisdom

have become mute and deaf

with the passage of time.


Pity the nation

that has been broken into fragments,

and each faction believes

it alone is the whole nation.


No comments:

Post a Comment