نہ
دعا نہ سلام
"نہ
دعا نہ سلام" پنجابی کا ایک محاورہ ہے جو اکثر مزاحاً اس شخص کے بارے میں کہا
جاتا ہے جو بغیر کسی سلام، خیریت پوچھے اور سیدھا کام کی بات پر آ جائے۔ حال ہی
میں یہ محاورہ حقیقت سے زیادہ قریب محسوس ہو رہا ہے۔
یہ
کیوں اہم ہے؟
حال
ہی میں، مجھے بہت سے ایسے پیغامات موصول ہوئے ہیں جن میں نہ کوئی تعارف ہے اور نہ
ہی "آپ کیسی ہیں" پوچھا گیا ہے، بلکہ صرف کوئی مطالبہ ہوتا ہے۔ خود
اعتمادی اہم ہے، اور اپنے آپ کو پیش کرنا ایک اچھی بات ہے، لیکن آداب بھی اہمیت
رکھتے ہیں۔ اچھے اخلاق متروک نہیں ہوئے، یہ روابط قائم کرنے کی بنیاد ہیں۔
رابطہ
کرتے وقت کچھ نرم یاددہانیاں:
- 🌟 ابتدا
میں سلام کریں اور اپنا تعارف کرائیں۔
- 🌟 اپنی
درخواست کرنے سے پہلے مختصر طور پر بتائیں کہ آپ کس لیے رابطہ کر رہے ہیں۔
- 🌟 یاد
رکھیں کہ رہنمائی، تعلقات اور دوستی سب احترام کا تقاضا کرتے ہیں۔
اگر
آپ لوگوں کے ساتھ تعلق بنانا چاہتے ہیں تو مخلص رہیں۔ صرف مانگتے، مانگتے اور
مانگتے ہی نہ رہیں۔ رشتے اعتماد، مہربانی اور باہمی تعاون پر قائم ہوتے ہیں۔ میں
کسی کو جج نہیں کر رہی، شاید آپ کو کسی سے رابطہ کرنے کا صحیح طریقہ معلوم نہ ہو،
یا شاید آپ کسی کا وقت ضائع نہیں کرنا چاہتے۔ یہ صرف کچھ تجاویز ہیں، اور آپ کو
کبھی معلوم نہیں ہو سکتا، کچھ لوگ براہ راست بات کرنے کے انداز کو سراہ بھی سکتے
ہیں۔
چھوٹی
چھوٹی اخلاقیات بہت دور تک جاتی ہیں۔ ایک سادہ "ہیلو، آپ کیسی ہیں" کبھی
بھی ضائع نہیں جاتا، اور ایک بامعنی تعلق کی طرف پہلا قدم ہو سکتا ہے۔

No comments:
Post a Comment